اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا || الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے حال ہی میں لبنان میں ایک بم GBU-39 استعمال کیا، جس کا مقصد حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر ہیثم علی الطبطبائی کو ہدف بنانا تھا، لیکن یہ بم پھٹ نہ سکا۔
صہیونی ذرائع کے مطابق، واشنگٹن نے لبنان کی حکومت سے درخواست کی ہے کہ یہ بم فوری طور پر امریکہ کے حوالے کیا جائے۔
جروزالم پوسٹ کے مطابق یہ بم چند دن قبل تھیثم علی الطبطبائی کے قتل کے لیے استعمال ہوا، مگر ناکام رہا۔ لبنانی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکیوں کو خوف ہے کہ یہ بم روس یا چین کے قبضے میں چلا جائے اور اس کی جدید ٹیکنالوجی ان کے ہاتھ لگ جائے۔
معاریو اخبار کے مطابق یہ بم امریکی کمپنی بوئنگ کی تیار کردہ ہے اور کسی وجہ سے پھٹ نہ سکا، تقریباً مکمل سالم ہے۔ واشنگٹن اس بات سے شدید فکر مند ہے کہ ممکنہ طور پر روس اور چین اس بم تک پہنچ کر اس کی تکنیک کا جائزہ لے سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ بم اپنے وزن کے لحاظ سے انتہائی طاقتور وارہیڈ رکھتا ہے اور اس کا جدید ہدایتی نظام اس وقت ماسکو یا بیجنگ میں موجود نہیں، جو امریکہ کی تشویش کی بنیادی وجہ ہے۔
آپ کا تبصرہ